Hackers and digital thieves have started robbing people by obtaining sensitive and confidential information from their banks by sending fake emails to people on behalf of the FBR regarding tax refunds.
Cybersecurity expert Muhammad Asad Ul Rehman of Cyber Security of Pakistan told the media that a group of hackers has sent emails to several people across the country stating that your account details are required to transfer the tax refund amount. The email is titled Tax Refund Notice 2019 and the sender is named as FBR. These emails tell people that according to FBR’s financial records, they are entitled to receive a tax refund of an amount that varies in each email, so click on this link to receive your refund. As soon as someone clicks on the link, a new screen opens up with logos of different banks, and when the email recipient clicks on the logo of the relevant bank, a questionnaire related to his account is filled out. The email also contains a message that the message is virus free, and a link is also provided that if you consider this email to be fake, click on the following link to report it.
He advised people to be careful and said that all these emails are fake, this is not the FBR’s modus operandi. So the public should be careful and not share their sensitive information on any online platform.He added that such emails fall under the offense of Section 24/20 of the Union of Electronic Crimes Act 2016, which carries a punishment of up to 3 years in prison. When hackers and cyber criminals send such fake emails on behalf of the FBR and other organizations, some innocent person gets trapped and suffers a heavy financial loss. The public should not click on the links of such suspicious emails and not provide bank information, but immediately report such fraud to the FIA cyber crime number.
ہیکرز اور ڈیجیٹل چوروں نے ایف بی آر کی جانب سے لوگوں کو ٹیکس ریفنڈ کی جعلی ای میلز بھیج کر ان کے بنکوں کی حساس اور خفیہ معلوما ت حاصل کر کے لوٹنا شروع کر دیا۔سائبر سکیورٹی آف پاکستان کی جانب سے سائبرایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہیکرز کے ایک گروپ کی جانب سے ملک بھر میں کئی لوگوں کو یہ ای میل بھیجی گئی ہے کہ ٹیکس ریفنڈ کی رقم منتقل کرنے کے لیے آپ کے اکاؤنٹ کی تفصیلات درکار ہیں۔ ای میل کا عنوان ٹیکس ریفنڈ نوٹس 2019ہے اور بھیجنے والے کے طور پر ایف بی آر کا نام تحریر ہے۔ ان میلز میں لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ ایف بی آر کے مالیاتی ریکارڈ کے مطابق اتنی رقم جو کہ ہر ای میل میں مختلف درج ہوتی ہے بطور ٹیکس ریفنڈ وصول کرنے کے حقدار پائے گئے ہیں لہذا اپنا ریفنڈ وصول کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔ جیسے ہی کوئی لنک پر کلک کرتا ہے تو ایک نئی سکرین اوپن ہو جاتی ہے جس میں مختلف بنکوں کے لوگوز موجود ہوتے ہیں اورجب ای میل وصول کرنے والا متعلقہ بنک کے لوگو کو کلک کرتا ہے تو اس سے اس کے اکاؤنٹ کے متعلق سوالنامہ درج ہوتا ہے۔ ای میل میں میسج وائرس سے پاک کا پیغام بھی موجود ہوتا ہے جبکہ یہ لنک بھی دیا جاتا ہے کہ اگر آپ اس ای میل کو جعلی سمجھتے ہیں تو اس کی رپورٹ کرنے کے لیے درج ذیل لنک کو کلک کریں۔ انہوں نے لوگوں کو محتاط رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ای میلز جعلی ہیں یہ ایف بی آر کا طریقہ کار نہیں۔ لہذا عوام محتاط رہیں اور نہ ہی اپنی حساس معلومات کسی بھی آن لائن پلیٹ فارم پہ شیئر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ای میلز پر یونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016کے سیکشن 24/20میں درج جرم کے دائرہ میں آتی ہیں جس کی سزا 3 سال تک قید ہے۔ جو ہیکرز اور سائبر جرائم پیشہ گروہ ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کی جانب سے ایسی جعلی ای میلز بھیجتے ہیں تو کوئی نہ کوئی سادہ لوح بندہ ٹریپ ہو جاتا ہے اور بھاری مالی نقصان برداشت کرتا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ ایسی مشکوک ای میلز کے لنکس پر کلک نہ کریں اور نہ ہی بنک معلومات بھی مت فراہم کریں بلکہ فوری طور پر ایف آئی اے سائبر کرائم نمبر پر ایسے فراڈ کی اطلاع کریں۔